جتیندر شرما کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    ڈھل چکی شام گھر اب لوٹ کے جایا جائے

    ڈھل چکی شام گھر اب لوٹ کے جایا جائے آئینہ خود کو حقیقت کا دکھایا جائے ہے ابھی صبح کبھی شام بھی ہوگی اس کی چڑھتے سورج کو اترنا بھی سکھایا جائے کیوں ستارے ہی ہوں حق دار فلک کے ہر دم خواب ذرے کو بھی عظمت کا دکھایا جائے ایک مدت سے مقدر مرا ہے روٹھا ہوا طرز کاوش سے چلو اس کو منایا ...

    مزید پڑھیے

    ہیں دل میں درد مگر کیوں بیاں نہیں ہوتا

    ہیں دل میں درد مگر کیوں بیاں نہیں ہوتا کہ کوئی اتنا بھی تو بے زباں نہیں ہوتا حساب کیسے کرے کوئی عشق و الفت میں دلوں کے سودے میں سود و زیاں نہیں ہوتا کبھی تلاش ہی لیتا میں منزلیں اپنی جو راستوں پہ غموں کا دھواں نہیں ہوتا یہ برگ زرد درختوں سے جھڑ گئے کیسے خدایا کاش یہ دور خزاں ...

    مزید پڑھیے