Javed Vashisht

جاوید وششٹ

جاوید وششٹ کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    دل کی خاطر ہی زمانے کی بلا ہو جیسے

    دل کی خاطر ہی زمانے کی بلا ہو جیسے زندگی اپنے گناہوں کی سزا ہو جیسے دل کی وادی میں تمناؤں کی رنگا رنگی کوئی میلا کسی بستی میں لگا ہو جیسے ہاں پکارا ہے غم زیست نے یوں بھی ہم کو پیار میں ڈوبی ہوئی تیری صدا ہو جیسے جادۂ شوق میں جلتے ہیں دیے دور تلک اپنا ہر نقش قدم راہنما ہو ...

    مزید پڑھیے

    تشنہ لب کہتے رہے سنتی رہی پیاسی رات

    تشنہ لب کہتے رہے سنتی رہی پیاسی رات صبح تک چلتی رہی درد تہ جام کی بات یہ ہوس پیشہ ہوس کار ہوس خو دنیا خوب ہے جس میں بھٹکتی ہے گزر گاہ نجات پڑتے ہی دل پہ کسی شوخ نظر کا پرتو جگمگانے لگی دھڑکن تو سجے محسوسات جگمگاتی ہے کرن درد کی دھڑکن دھڑکن آپ کو پیش کروں پیار کی رنگیں سوغات اک ...

    مزید پڑھیے

    چاند تاروں کی بھری بزم اٹھی جاتی ہے

    چاند تاروں کی بھری بزم اٹھی جاتی ہے اب تو آ جاؤ حسیں رات ڈھلی جاتی ہے رفتہ رفتہ تری ہر یاد مٹی جاتی ہے گرد سی وقت کے چہرے پہ جمی جاتی ہے میرے آگے سے ہٹا لو مے و مینا و سبو ان سے کچھ اور مری پیاس بڑھی جاتی ہے آج اپنے بھی پرائے سے نظر آتے ہیں پیار کی رسم زمانے سے اٹھی جاتی ہے کس لیے ...

    مزید پڑھیے

    عزیز آئے مدد کو نہ غم گسار آئے

    عزیز آئے مدد کو نہ غم گسار آئے زمانے بھر کو مصیبت میں ہم پکار آئے سمجھ سکی نہ خرد جب ترے اشارے کو جنوں نصیب ہمیں تھے جو سوئے دار آئے ملے گا تحفۂ دل کے عوض نشاط کہ غم کسے خبر ہے کہ جیت آئے ہم کہ ہار آئے جنوں کی آبلہ پائی سے پھول کھلتے گئے نہ جانے کتنے بیابان ہم نکھار آئے ہمارے ...

    مزید پڑھیے

    جلوۂ حسن ازل دیدۂ بینا مجھ سے

    جلوۂ حسن ازل دیدۂ بینا مجھ سے جانے کیا سوچ کے پھر کر لیا پردہ مجھ سے غم سے احساس کا آئینہ جلا پاتا ہے اور غم سیکھے ہے آ کر یہ سلیقہ مجھ سے رات پھر جشن چراغاں کے لیے مانگا تھا موج احساس نے اک پیاس کا شعلہ مجھ سے میں نے مظلوم کا بس نام لیا تھا لوگو جانے کیوں ہو گیا برہم وہ مسیحا مجھ ...

    مزید پڑھیے

تمام