مرنا تقدیر ہے زنجیر بجا لو پہلے
مرنا تقدیر ہے زنجیر بجا لو پہلے کچھ ہو صیاد سے آنکھیں تو ملا لو پہلے ابر تم کھل کے برسنا سر گلزار حیات دشمن گل پہ ذرا برق گرا لو پہلے دار کی سمت رواں ہو مگر اے دیوانو اک جہاں داد گر اپنا تو بنا لو پہلے عشق کا زہر جو گھل جائے تو پی لو بے غم جام مے اور ذرا تیز ملا لو پہلے عرش تقدیس ...