Jameel Fatmi

جمیل فاطمی

جمیل فاطمی کی نظم

    پندرہ اگست

    فرد فرد مست ہے پندرہ اگست ہے جوش ہے ابال ہے رنگ ہے گلال ہے گلی گلی ہیں رونقیں عجیب سی ہیں رونقیں ہم کبھی غلام تھے بھارتی غلام تھے زندگی کی شام تھی سانس تک غلام تھی فرنگیوں کے جور سے بھارتی نڈھال تھے ظلم جب بہت ہوا اپنی حد سے بڑھ گیا بھارتی بپھر گئے ہم سبھی بپھر گئے جان و مال تج ...

    مزید پڑھیے