Jamal Ehsani

جمال احسانی

اہم ترین ما بعد جدید پاکستانی شاعروں میں سے ایک، اپنے انفرادی شعری تجربے کے لیے معروف

One of most prominent post-modern Pakistani poets, known for the uniqueness of his poetic experience.

جمال احسانی کے تمام مواد

45 غزل (Ghazal)

    ذرا سی بات پہ دل سے بگاڑ آیا ہوں

    ذرا سی بات پہ دل سے بگاڑ آیا ہوں بنا بنایا ہوا گھر اجاڑ آیا ہوں وہ انتقام کی آتش تھی میرے سینے میں ملا نہ کوئی تو خود کو پچھاڑ آیا ہوں میں اس جہان کی قسمت بدلنے نکلا تھا اور اپنے ہاتھ کا لکھا ہی پھاڑ آیا ہوں اب اپنے دوسرے پھیرے کے انتظار میں ہوں جہاں جہاں مرے دشمن ہیں تاڑ آیا ...

    مزید پڑھیے

    گھر سے جاتا ہوں روز شام سے میں

    گھر سے جاتا ہوں روز شام سے میں رات بھر کے پروگرام سے میں اے میری جان انتشار پسند تنگ ہوں تیرے انتظام سے میں یہ جو لڑتا جھگڑتا ہوں سب سے بچ رہا ہوں قبول عام سے میں میں اتارا گیا تھا عرش سے اور فرش پر گر پڑا دھڑام سے میں شکل کا لاحقہ نہیں ہمراہ جانا جاتا ہوں صرف نام سے میں کیا ...

    مزید پڑھیے

    ایک قدم خشکی پر ہے اور دوسرا پانی میں

    ایک قدم خشکی پر ہے اور دوسرا پانی میں ساری عمر بسر کر دی ہے نقل مکانی میں آنسو بہتے ہیں اور دل یہ سوچ کے ڈرتا ہے آنکھ کہیں کوئی بات نہ کہہ دے اس سے روانی میں راہ میں سارے چراغ اسی کے دم سے روشن ہیں جو پیماں ہوا سے باندھا تھا نادانی میں سارے ساحل سارے ساگر اس کی ہیں میراث جس کے ...

    مزید پڑھیے

    سمندروں کے درمیان سو گئے

    سمندروں کے درمیان سو گئے تھکے ہوئے جہاز ران سو گئے دریچہ ایک ہولے ہولے کھل گیا جب اس گلی کے سب مکان سو گئے سلگتی دوپہر میں سب دکان دار کھلی ہی چھوڑ کر دکان سو گئے پھر آج اک ستارہ جاگتا رہا پھر آج سات آسمان سو گئے ہوا چلی کھلے سمندروں کے بیچ تھکن سے چور بادبان سو گئے سحر ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    جو بیل میرے قد سے ہے اوپر لگی ہوئی

    جو بیل میرے قد سے ہے اوپر لگی ہوئی افسوس ہر بساط سے باہر لگی ہوئی اس کی تپش نے اور بھی سلگا رکھا ہے کچھ جو آگ ہے مکان سے باہر لگی ہوئی سنتے ہیں اس نے ڈھونڈ لیا اور کوئی گھر اب تک جو آنکھ تھی ترے در پر لگی ہوئی پہچان کی نہیں ہے یہ عرفان کی ہے بات تختی کوئی نہیں مرے گھر پر لگی ...

    مزید پڑھیے

تمام