Jaleel Fatehpuri

جلیل فتح پوری

جلیل فتح پوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    حکم قدرت نے جب آلام گری کا لکھا

    حکم قدرت نے جب آلام گری کا لکھا قسمت عشق میں غم بے اثری کا لکھا آخرش چاک گریباں نظر آیا خود بھی حال جس نے بھی مری جامہ دری کا لکھا پڑھتے ہی نامۂ پر شوق مرا اس نے کہا یہ تو ہے عالم آشفتہ سری کا لکھا ورق دل پہ مرے عشق نے افسوس کے ساتھ حادثہ تیری پشیماں نظری کا لکھا جس نے تاریخ ...

    مزید پڑھیے

    محبت میں جفا کیا ہے وفا کیا

    محبت میں جفا کیا ہے وفا کیا وہ یہ پوچھیں تو شکوؤں کا مزا کیا قیامت سے ڈراتی کیوں ہے دنیا قیامت سے ہے کم ان کی ادا کیا جہاں توہین عرض و التجا ہو وہاں پر عرض کیسی التجا کیا بغاوت اور پھر ان کی رضا سے محبت میں دعا کیا مدعا کیا کسی دشت و بیاباں کی اک آواز ہمارے ساز ہستی کی صدا ...

    مزید پڑھیے

    فیض تھا اس کے تصور کا جو چشم تر تک

    فیض تھا اس کے تصور کا جو چشم تر تک قافلے رنگ کے کھنچ آئے ہمارے گھر تک دیکھتے اہل جہاں ذوق وفا کے جوہر اس کی تلوار ہی پہنچی نہ ہمارے سر تک تیرے کوچے کی فضا اور ہی کچھ ہے یوں تو نظریں ہو آئی ہیں دنیا کے ہر اک منظر تک اے خرد تجھ سے کسی دل کو جگایا نہ گیا عشق کے ہاتھ میں تو بول اٹھے ...

    مزید پڑھیے