حکم قدرت نے جب آلام گری کا لکھا
حکم قدرت نے جب آلام گری کا لکھا قسمت عشق میں غم بے اثری کا لکھا آخرش چاک گریباں نظر آیا خود بھی حال جس نے بھی مری جامہ دری کا لکھا پڑھتے ہی نامۂ پر شوق مرا اس نے کہا یہ تو ہے عالم آشفتہ سری کا لکھا ورق دل پہ مرے عشق نے افسوس کے ساتھ حادثہ تیری پشیماں نظری کا لکھا جس نے تاریخ ...