Jalal Lakhnavi

جلالؔ لکھنوی

مابعد کلاسکی شاعر،دبستان لکھنو اور رام پور کے امتزاجی اسلوب کے نمائندہ شاعر

One of the most prominent later classical poets at Lucknow who was associated with Rampur State.

جلالؔ لکھنوی کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    صد شکر بجھ گئی تری تلوار کی ہوس

    صد شکر بجھ گئی تری تلوار کی ہوس قاتل یہی تھی تیرے گنہ گار کی ہوس مردے کو بھی مزار میں لینے نہ دے گی چین تا حشر تیرے سایۂ دیوار کی ہوس سو بار آئے غش ارنی ہی کہوں گا میں موسیٰ نہیں کہ پھر ہو نہ دیدار کی ہوس رضواں کہاں یہ خلد و ارم اور میں کہاں آئے تھے لے کے کوچۂ دل دار کی ہوس صیاد ...

    مزید پڑھیے

    شب وعدہ ہے تو ہے اور میں ہوں

    شب وعدہ ہے تو ہے اور میں ہوں ہجوم آرزو ہے اور میں ہوں دل بیگانہ خو ہے اور میں ہوں بغل میں اک عدو ہے اور میں ہوں مٹاتا ہی رہا جس کو مقدر وہ میری آرزو ہے اور میں ہوں پریشاں خاطری کہتی ہے اپنی کسی کی جستجو ہے اور میں ہوں شب تنہائی فرقت میں دل سے کچھ اس کی گفتگو ہے اور میں ...

    مزید پڑھیے

    نہ ٹھیری جب کوئی تسکین دل کی شکل یاروں میں

    نہ ٹھیری جب کوئی تسکین دل کی شکل یاروں میں تو آ نکلے تڑپ کر ہم تمہارے بے قراروں میں کسی کے عشق میں درد جگر سے دل یہ کہتا ہے ادھر بھی آ نکلنا ہم بھی ہیں امیدواروں میں وہ ماتم بزم شادی ہے تمہاری جس میں شرکت ہو وہ مرنا زندگی ہے تم جہاں ہو سوگواروں میں تعلی سے یہ نفرت ہے کہ بعد مرگ ...

    مزید پڑھیے

    جانے والا اضطراب دل نہیں

    جانے والا اضطراب دل نہیں یہ تڑپ تسکین کے قابل نہیں جان دے دینا تو کچھ مشکل نہیں جان کا خواہاں مگر اے دل نہیں تجھ سے خوش چشم اور بھی دیکھے مگر یہ نگہ یہ پتلیاں یہ تل نہیں رہتے ہیں بے خود جو تیرے عشق میں وہ بہت ہشیار ہیں غافل نہیں جو نہ سسکے وہ ترا کشتہ ہے کب جو نہ تڑپے وہ ترا ...

    مزید پڑھیے

    اے مصور جو مری تصویر کھینچ

    اے مصور جو مری تصویر کھینچ حسرت آگیں غمزدہ دلگیر کھینچ جذب بھی کچھ اے تصور چاہئے خود کھنچے جس شوخ کی تصویر کھینچ اے محبت داغ دل مرجھا نہ جائیں عطر ان پھولوں کا بے تاخیر کھینچ آ بتوں میں دیکھ زاہد شان حق دیر میں چل نعرۂ تکبیر کھینچ ایک ساغر پی کے بوڑھا ہو جوان وہ شراب اے مے کدہ ...

    مزید پڑھیے

تمام