Jahangeer Imran

جہانگیر عمران

جہانگیر عمران کی غزل

    نیا لبادہ پرانی نشانیاں نہ گئیں

    نیا لبادہ پرانی نشانیاں نہ گئیں فقیہ شہر کی ریشہ دوانیاں نہ گئیں سروں پہ تاج نہ ان کے غلام گردش میں مگر دماغ سے کیوں راجدھانیاں نہ گئیں بہت کشید کیا پانیوں کو سورج نے سمندروں کی مگر بے کرانیاں نہ گئیں فریب کھانے کے با وصف بھی کسی لمحے دل تباہ تری خوش گمانیاں نہ گئیں تمہاری ...

    مزید پڑھیے