Jafar Abbas

جعفر عباس

جعفر عباس کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    اک اک کر کے ہو گئے رخصت اب کوئی ارمان نہیں

    اک اک کر کے ہو گئے رخصت اب کوئی ارمان نہیں دل میں گہرا سناٹا ہے اب کوئی مہمان نہیں تم نے بھی سن رکھا ہوگا ہم بھی سنتے آئے ہیں جس کے دل میں درد نہ ہو وہ پتھر ہے انسان نہیں درد کڑا ہو تو بھی اکثر پتھر بن جاتے ہیں لوگ مرنے کی امید نہیں ہے جینے کا سامان نہیں کچھ مت بولو چپ ہو جاؤ ...

    مزید پڑھیے

    اب فراق و وصال بار ہوئے

    اب فراق و وصال بار ہوئے عمر گزری ہے بے قرار ہوئے اس کی بے اعتباریوں کے طفیل کتنے ہی گل یہاں پہ خار ہوئے خواب دو ایک ہی بچے زندہ قتل باقی تو بے شمار ہوئے کیوں رہا غیریت کا سا احساس جب بھی ہم اس سے کم کنار ہوئے میرے اس کے معاملے اب تو سارے عالم پہ آشکار ہوئے کچھ نئی یہ ملامتیں تو ...

    مزید پڑھیے

    ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر

    ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر پلٹ کے دیکھیے آتے ہیں کب مکانوں پر خیال خام میں گزری ہے زندگی ساری حقیقتوں کا گماں ہے ابھی فسانوں پر قدم قدم پہ تضادوں سے سابقہ ہے جہاں یقین کیسے کرے کوئی ان گمانوں پر وہ جس کی چاہ میں مر مر کے جی رہے ہیں یہاں نہ جانے کون سی بستی ہے آسمانوں ...

    مزید پڑھیے

    اپنے لیل و نہار کی باتیں

    اپنے لیل و نہار کی باتیں جبر کی اختیار کی باتیں ہر طرف کب سے ہو رہی ہیں یہاں گردش روزگار کی باتیں چار سو یاں پہ موجزن ہیں سراب زیست کے ریگزار کی باتیں اک زمانہ گزر گیا یوں ہی ہم ہیں اور دشت خار کی باتیں اس کڑی دھوپ میں مذاہب میں شجر سایہ دار کی باتیں ہے زمیں سخت آسماں چپ ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا

    ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا ایسا دن بھی آئے گا اپنوں کا یوں رخ بدلے گا سب سے جی بھر جائے گا دل میں جو ہے سب کہہ ڈالو وقت بہت کم باقی ہے کون یہاں ہے دوست تمہارا جو دشمن ہو جائے گا کیسے کیسے پیارے ساتھی کیسی کیسی باتیں تھیں کس کو کیا معلوم تھا یارو کون کہاں چھٹ جائے گا پیار کے بدلے ...

    مزید پڑھیے

تمام