اے عروس بمبئی
اے عروس بمبئی صد حیف پیروں کا شکار قافلے پیروں کے بیٹھے ہیں قطار اندر قطار ہر گلی کی موڑ پر اک پیر ہے بیٹھا ہوا پوچھتا ہے جس سے ہر اک زندگی کا راستہ مسجدوں میں بت کدوں میں اور مے خانوں میں پیر کوہ میں گلزار میں بستی میں ویرانوں میں پیر جس طرف نظریں اٹھیں پیروں کا اک سیلاب ...