Ishtiyaq Talib

اشتیاق طالب

اشتیاق طالب کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    ستائش جن کا پیشہ ہو گیا ہے

    ستائش جن کا پیشہ ہو گیا ہے انہیں شہرت کا چسکا ہو گیا ہے مجھے کیا تیرا سودا ہو گیا ہے جنوں کا میرے چرچا ہو گیا ہے نظر آتی نہیں سڑکوں پہ لاشیں امیر شہر اندھا ہو گیا ہے تری یادوں سے میرا دل تھا روشن ترے ملنے سے تنہا ہو گیا ہے ترے آنچل کے اڑنے سے فضا میں گلوں کا رنگ چوکھا ہو گیا ...

    مزید پڑھیے

    چاند ہیں نہ تارے ہیں آسماں کے آنگن میں

    چاند ہیں نہ تارے ہیں آسماں کے آنگن میں رقص کرتے ہیں شعلے اب تو شب کے دامن میں وحشتیں ہیں رقصندہ ہر گلی ہر آنگن میں تیرے عہد زریں میں اشک خوں ہیں دامن میں کون دھوکا دیتا ہے کون ٹوٹا کرتا ہے اب تمیز مشکل ہے راہ بر میں رہزن میں ایسے اب کے یاد آئی اس مہ دو ہفتہ کی چاندنی اتر آئی جیسے ...

    مزید پڑھیے