Ishq Azimabadi

عشق عظیم آبادی

عشق عظیم آبادی کی غزل

    ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثر رونے میں

    ہم نے تو خاک بھی دیکھا نہ اثر رونے میں عمر کیوں کھوتے ہو اے دیدۂ تر رونے میں رات کب آئے تم اور کب گئے معلوم نہیں جان اتنی نہ رہی ہم کو خبر رونے میں جب تلک اشک تھمیں بیٹھ اگر آیا ہے تیری صورت نہیں آتی ہے نظر رونے میں تجھ کو اے دیدۂ تر شغل ہے رونا لیکن ڈوبا جاتا ہے یہاں دل کا نگر ...

    مزید پڑھیے