ادھر ادھر کے حوالوں سے مت ڈراؤ مجھے
ادھر ادھر کے حوالوں سے مت ڈراؤ مجھے سڑک پہ آؤ سمندر میں آزماؤ مجھے مرا وجود اگر راستے میں حائل ہے تم اپنی راہ نکالو پھلانگ جاؤ مجھے سوائے میرے نہیں کوئی جارحانہ قدم میں اک حقیر پیادہ سہی بڑھاؤ مجھے اسی میں میری تمہاری نجات مضمر ہے کہ میں بناؤں تمہیں اور تم مٹاؤ مجھے گزرنے ...