Irfana Azeez

عرفانہ عزیز

عرفانہ عزیز کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ہر کاسۂ دل کیف سے سرشار بہت ہے

    ہر کاسۂ دل کیف سے سرشار بہت ہے مائل بہ کرم کوئی طرح دار بہت ہے کب سطوت اسباب کی ہے دل کو تمنا ہم اہل طریقت کو تو پندار بہت ہے یہ عہد عبارت نہیں شمشیر و سناں سے شوریدہ سرو! جرأت گفتار بہت ہے کرتا ہے لہو دل کو ہر اک حرف تسلی کہنے کو تو یوں قربت غم خوار بہت ہے ہر چند رسائی میں نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہر نفس وقف آرزو کر کے

    ہر نفس وقف آرزو کر کے کچھ بھی پایا نہ جستجو کر کے سو شگوفے کھلا دیئے دل میں خندۂ گل سے گفتگو کر کے مسکراتا ہی کیوں نہ رہنے دو فائدہ چاک دل رفو کر کے کتنے نو‌ خیز و نو دمیدہ پھول مر مٹے خواہش نمو کر کے غیرت دل نے آہ سوزاں کو رکھ دیا سرمۂ گلو کر کے

    مزید پڑھیے

    تلاش کرتی ہے تجھ کو مری نظر ہر سو

    تلاش کرتی ہے تجھ کو مری نظر ہر سو جمال روح مرے دل کی روشنی ہے تو یہ کس کی یاد یہ کس کا خیال آیا ہے مہک مہک ہے تجلی کرن کرن خوشبو سلگ سلگ کے سر شاخ بجھ گئیں کلیاں مرے بدن میں تھا خوابیدہ جن کا ذوق نمو مری نگاہ میں جلوے یہ کس سحر کے ہیں کہ داغ داغ نئے آفتاب کا ہے لہو

    مزید پڑھیے

    دل پر گہرا نقش ہے ساتھی لاکھ تری دانائی کا

    دل پر گہرا نقش ہے ساتھی لاکھ تری دانائی کا سات سمندر بھی تو نہ پائیں راز مری گہرائی کا چشمۂ خوں میں ڈوب گئی بارات سہانے تاروں کی بوجھل پلکوں پر گہنا یا چاند مری تنہائی کا جھوم رہے ہیں کالے بادل درس کی پیاسی آنکھوں میں کاجل بن کر پھیل گیا ہے داغ مری رسوائی کا کتنا ہے آنند ترے ...

    مزید پڑھیے

    مترنم ہے مری روح میں یوں تیری صدا (ردیف .. ے)

    مترنم ہے مری روح میں یوں تیری صدا آبشاروں کی سکوں ریز روانی جیسے نور و نکہت میں نہایا ہوا وہ تیرا کلام رود کوثر کا چمکتا ہوا پانی جیسے میری پلکوں پہ ہیں یوں گوہر شبنم غلطاں میرے ہونٹوں پہ ہو پھولوں کی کہانی جیسے میرے سانسوں میں مچلتی ہے حنا کی خوشبو تیری نوخیز محبت کی نشانی ...

    مزید پڑھیے

تمام