Iqbal Khusro Qadri

اقبال خسرو قادری

اقبال خسرو قادری کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    آنکھوں کے چراغ وارتے ہیں

    آنکھوں کے چراغ وارتے ہیں آ تیری نظر اتارتے ہیں چلو بھر خون بھیک مل جائے ہم کاسۂ سر پسارتے ہیں رکھتے نہیں سادہ صفحۂ دل ناخون کے نقش ابھارتے ہیں ہر رات دفاع شہر جاں کو ہاری ہوئی فوج اتارتے ہیں محنت سے بسا دیا ہے صحرا اب گھر کی طرف سدھارتے ہیں بنتے ہیں لکیریں کالی نیلی کاغذ کی ...

    مزید پڑھیے

    بند آنکھوں میں سارا تماشہ دیکھ رہا تھا

    بند آنکھوں میں سارا تماشہ دیکھ رہا تھا رستہ رستہ میرا رستہ دیکھ رہا تھا کالی رات اور کالے تارے کالا چندا دھرتی کا نا بینا لڑکا دیکھ رہا تھا ٹوٹی پھوٹی قبریں دھندلے دھندلے کتبے ہر کتبے میں اپنا چہرہ دیکھ رہا تھا مٹی دینے والے ہاتھوں کو یہ خبر کیا کس حسرت سے ذرہ ذرہ دیکھ رہا ...

    مزید پڑھیے

    خواب برفانی چتا ہے

    خواب برفانی چتا ہے دھوپ میں رکھا ہوا ہے ہم کو پتھر جانتے ہو خیر اپنا بھی خدا ہے میرے دکھ سکھ کا تمسخر سب کا ذاتی مسئلہ ہے ایک سناٹا ہے دل میں ایک نے میں گونجتا ہے میں نہیں ملتا کسی سے بند پھاٹک بولتا ہے سخت ارزاں ہیں دعائیں بیش قیمت بد دعا ہے جیب میں بارہ بجے ہیں زائچہ اچھا ...

    مزید پڑھیے

    چشم خانہ مقام درد کا ہے

    چشم خانہ مقام درد کا ہے ہر نظارے پہ نام درد کا ہے سرحد جاں تلک قلمرو دل اس سے آگے نظام درد کا ہے بے طلب جرأت حضوری کیا اشک ادنیٰ غلام درد کا ہے دم بخود تاب دید زعم سخن خامشی سے کلام درد کا ہے روح کے غم کدے پہ قہر سکوت اثر انتقام درد کا ہے ایک دھڑکن پہ ایک حشر اٹھائیں چپ جو ہیں ...

    مزید پڑھیے

    بخشے نہ گئے ایک کو بخشا نہ کبھی

    بخشے نہ گئے ایک کو بخشا نہ کبھی رستے پہ مگر آئی یہ دنیا نہ کبھی لاچار خود اپنا ہی قصیدہ لکھا قابل کوئی میزان پہ اترا نہ کبھی گردن بھی رعایا کی جھکائے رکھی اٹھنے دیا احسان کا پلڑا نہ کبھی بھرتے ہی رہے سود میں اک اک دھڑکن منسوخ کیا درد کا سودا نہ کبھی اب کس کو پتہ بام پہ چہرہ تھا ...

    مزید پڑھیے