Intizar Ghazipuri

انتظار غازی پوری

انتظار غازی پوری کی غزل

    کہیں شبنم کہیں خوشبو کہیں تازہ کلی رکھنا

    کہیں شبنم کہیں خوشبو کہیں تازہ کلی رکھنا پرانی ڈائری میں قید کر کے زندگی رکھنا غزل بھی روز بکتی ہے یہاں بازار میں لوگو حفاظت میں نہیں ممکن ہے فن‌ شاعری رکھنا جو چالاکی سے پڑھ لو گے تو چہرہ سب بتا دے گا ملاؤ ہاتھ جب اس سے نظر چہرے پہ بھی رکھنا ذرا تم انتظارؔ خستہ جاں کا حوصلہ ...

    مزید پڑھیے

    دنیا سے کون جاتا ہے اپنی خوشی کے ساتھ

    دنیا سے کون جاتا ہے اپنی خوشی کے ساتھ وابستہ ہو اگر نہ ازل زندگی کے ساتھ بس اتنی رسم و راہ ہے اس زندگی کے ساتھ اک اجنبی سفر میں ملا اجنبی کے ساتھ یوں دشمنی بھی چلتی ہے اب دوستی کے ساتھ جیسے اندھیرا رہتا ہے ہر روشنی کے ساتھ مل جائے مجھ کو خاک جو قدموں کی آپ کے دل کیا ہے میں تو جان ...

    مزید پڑھیے

    نہ پوچھو دوستو میں کس طرح ہنستا ہنساتا ہوں

    نہ پوچھو دوستو میں کس طرح ہنستا ہنساتا ہوں توجہ یاد رکھتا ہوں تغافل بھول جاتا ہوں مجھے تو یاد ہے میں آج تک بھولا نہیں تجھ کو بتا بھولے سے تجھ کو بھی کبھی میں یاد آتا ہوں اگر ماضی بھلا بیٹھے تو اپنا حال کیا ہوگا کہانی رات بھر اہل چمن کو میں سناتا ہوں یہ کیا کم ہے کہ میرے دل میں ...

    مزید پڑھیے

    بجلیوں کے رقیب ہوتے ہیں

    بجلیوں کے رقیب ہوتے ہیں چار تنکے عجیب ہوتے ہیں یاس و امید حسرت و ارماں زندگی کے نقیب ہوتے ہیں جتنے صیاد ہیں زمانے کے آشیاں کے قریب ہوتے ہیں دل کے زخموں سے کھیلنے والے دل کے بہتر طبیب ہوتے ہیں انتظارؔ انتظار کے لمحہ دل کو مثل صلیب ہوتے ہیں

    مزید پڑھیے

    دل بھی پتھر سینہ پتھر آنکھ پہ پٹی رکھی ہے

    دل بھی پتھر سینہ پتھر آنکھ پہ پٹی رکھی ہے کس نے یہ پانی سے باہر ریت پہ مچھلی رکھی ہے مانا کہ تعمیر نہیں ہو پائی عمارت رندوں کی چاند پہ رکھنے والے کی بنیاد ابھی بھی رکھی ہے یہ بھی انوکھی بات ہے یارو مطلب کیسے سمجھا جائے املی کے کھٹے پانی پر شہد کی مکھی رکھی ہے کالے بادل کا رشتہ ...

    مزید پڑھیے