Indr Swarup Srivastava

اندر سروپ سریواستو

اندر سروپ سریواستو کی غزل

    ٹوٹا پھوٹا سہی احساس انا ہے مجھ میں

    ٹوٹا پھوٹا سہی احساس انا ہے مجھ میں ایسا لگتا ہے کوئی اور چھپا ہے مجھ میں کرچیاں شیشے کی پیکر میں نہاں ہیں میرے عکس در عکس کوئی سنگ نما ہے مجھ میں اب وہ شوریدہ سری ہے نہ وہ جذبوں کی صدا بس افق تا بہ افق ایک خلا ہے مجھ میں خواب در خواب مرا پھولوں کی وادی کا سفر آنکھ کھل جائے تو اک ...

    مزید پڑھیے