Indira Varma

اندرا ورما

اندرا ورما کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    اس سے مت کہنا مری بے سر و سامانی تک

    اس سے مت کہنا مری بے سر و سامانی تک وہ نہ آ جائے کہیں مری پریشانی تک Do not even mention my penury to him Lest he reaches the crux of my problems میں تو کچھ بھی نہیں کرتی ہوں محبت کے لیے عشق والے تو لٹا دیتے ہیں سلطانی تک I do virtually nothing for my love Lovers have been known to forego crowns کیسے صحرا میں بھٹکتا ہے مرا تشنہ لب کیسی بستی ہے ...

    مزید پڑھیے

    دل سے اپنے خودبخود کچھ پوچھئے میرے لیے

    دل سے اپنے خودبخود کچھ پوچھئے میرے لیے فیصلہ اب کیجئے یا سوچئے میرے لیے On your own, ask your heart something for me Take a decision now or think of something, for me فکر دنیا سے نہ جانے آپ کیوں ہیں اشک بار ان مسلسل آنسوؤں کو روکئے میرے لیے why do the worries of the world fill you with tears Staunch these ceaseless tears, for me میں تو کب سے منتظر ہوں آپ کے ...

    مزید پڑھیے

    شفق کے رنگ نکلنے کے بعد آئی ہے

    شفق کے رنگ نکلنے کے بعد آئی ہے یہ شام دھوپ میں چلنے کے بعد آئی ہے After the colours of dusk have been splayed out The evening has come after walking in the Sun یہ روشنی ترے کمرے میں خود نہیں آئی شمع کا جسم پگھلنے کے بعد آئی ہے This light didn't appear in your room on its own It has come after burning the body of the candle اسی طرح سے رکھو بند میری آنکھیں اب کہ ...

    مزید پڑھیے

    ہزار خواب لیے جی رہی ہیں سب آنکھیں

    ہزار خواب لیے جی رہی ہیں سب آنکھیں ترے بنا ہیں مگر میری بے سبب آنکھیں Bearing a thousand dreams, these eyes live on But without you,mine are reasonless eyes چمکتے چاند ستارو گواہ تم رہنا لگی رہی ہیں فلک سے تمام شب آنکھیں You bright moon and stars, be my witness Gazing skywards all night have been these eyes تمہارے سامنے رہتی ہیں نیم وا ہمدم حیا شناس بہت ...

    مزید پڑھیے

    کبھی مڑ کے پھر اسی راہ پر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم

    کبھی مڑ کے پھر اسی راہ پر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم کبھی فاصلوں کو سمیٹ کر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم Turning back on that very road You did not come,nor did I Gathering together distances You did not come,nor did I جو تمہیں ہے اپنی انا پسند تو مجھے بھی شرط کا پاس ہے یہ ضدوں کے سلسلے توڑ کر نہ تو آئے تم نہ تو آئے ہم If your ego is dear to ...

    مزید پڑھیے

تمام