Inder Saraazi

اندر سرازی

اندر سرازی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    روتے ہیں جب بھی ہم دسمبر میں

    روتے ہیں جب بھی ہم دسمبر میں جم سے جاتے ہیں غم دسمبر میں جو ہمیں بھول ہی گیا تھا اسے یاد آئے ہیں ہم دسمبر میں سارے شکوے گلے بھلا کے اب لوٹ آ اے صنم دسمبر میں کس کا غم کھائے جا رہا ہے تمہیں آنکھ کیوں ہے یہ نم دسمبر میں یاد آتا ہے وہ بچھڑنا جب خوب روئے تھے ہم دسمبر میں وہی پل ہے ...

    مزید پڑھیے

    دن میں جو ساتھ سب کے ہنستا تھا

    دن میں جو ساتھ سب کے ہنستا تھا رات بھر وہ اکیلے روتا تھا بس وہی میری آخری شب تھی چاند جس رات مجھ سے روٹھا تھا آخری عمر تک رہے گی یاد ساتھ جس کے میں رات بھیگا تھا اور تو کوئی تھا نہیں شاید رات کو اٹھ کے میں ہی چیخا تھا جو حقیقت کھلی تو یہ جانا وہ محبت نہیں تماشا تھا میں بڑا سنگ ...

    مزید پڑھیے

    رہتی ہے سب کے پاس تنہائی

    رہتی ہے سب کے پاس تنہائی پھر بھی ہے کیوں اداس تنہائی دل نہیں لگتا پھر کہیں اس کا آ گئی جس کو راس تنہائی عشق نے پھینکا تھا پہن کے اسے پہنے ہے جو لباس تنہائی ساتھ سب کا دیا ہے اب لیکن خود ہے کتنی اداس تنہائی زندگی بھر کے ساتھی ہیں میرے جام ساقی گلاس تنہائی کون جانے ہوا ہے کیا ...

    مزید پڑھیے

    دل سے دل کا رشتہ ہوگا

    دل سے دل کا رشتہ ہوگا پورا جب یہ سپنا ہوگا ہر سو نکھرا نکھرا ہوگا بادل جب بھی برسا ہوگا ساون کی اس رم جھم میں وہ سر سے پا تک بھیگا ہوگا اور تو یاد نہیں پر ہم نے عشق میں دھوکا کھایا ہوگا مجھ کو چھوڑ کے جانے والے اتنا تو یہ سوچا ہوتا تیرے بعد مرا کیا ہوگا بعد میں تو بھی رویا ...

    مزید پڑھیے