Imran Saghar

عمران ساغر

عمران ساغر کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    تجھ کو کھو دینے کا احساس ہوا تیرے بعد

    تجھ کو کھو دینے کا احساس ہوا تیرے بعد ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اب تیرا پتہ تیرے بعد پھر کسی اور سے کی عرض تمنا نہ کبھی مجھ میں ارمان نہ پھر کوئی جگا تیرے بعد بیچ رستے میں ہمیں چھوڑ کے جانے والے اعتماد ہم نے کسی پر نہ کیا تیرے بعد چلتے پھرتے ہوئے پتھر ہیں یہاں کے انساں کون سمجھے گا ...

    مزید پڑھیے

    پریشاں ہوں ترا چہرہ بھلایا بھی نہیں جاتا

    پریشاں ہوں ترا چہرہ بھلایا بھی نہیں جاتا کسی سے حال دل اپنا سنایا بھی نہیں جاتا وہ آ جائے تو یہ بھی کہہ نہیں سکتا ٹھہر جاؤ اگر وہ جا رہا ہو تو بلایا بھی نہیں جاتا زباں خاموش رہتی ہے پر آنکھیں بول دیتی ہیں ان آنکھوں سے تو راز دل چھپایا بھی نہیں جاتا سبھی عمرانؔ کی صورت نہیں ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    وہ شام ڈھلے تیرا ملنا وہ تیرا ہنسانا یاد نہیں

    وہ شام ڈھلے تیرا ملنا وہ تیرا ہنسانا یاد نہیں جو تیری رفاقت میں گزرا ہم کو وہ زمانا یاد نہیں منزل ہے کہاں کچھ یاد نہیں کس سمت ہے جانا یاد نہیں اب تیرا پتہ ہم کیا پوچھیں خود اپنا ٹھکانا یاد نہیں کیا تجھ سے بہانہ کوئی کریں اب کوئی بہانا یاد نہیں ہم آ تو گئے محفل میں تری پر دیر سے ...

    مزید پڑھیے

    کب کہا میں نے مجھے سارا زمانا چاہئے

    کب کہا میں نے مجھے سارا زمانا چاہئے صرف مجھ کو آپ کے دل میں ٹھکانا چاہئے عقل کہتی ہے کہ اس کو بھول جانا چاہئے دل یہ کہتا ہے اسے اپنا بنانا چاہئے جو ہمارے بعد آئیں کم سے کم بھٹکیں نہ وہ کوے فن میں اک دیا ایسا جلانا چاہئے تا حد امکان ہم نے ہی منایا ہے تمہیں ہم کبھی روٹھیں تو تم کو ...

    مزید پڑھیے

    میں اپنے حال زار کا آئینہ دار ہوں

    میں اپنے حال زار کا آئینہ دار ہوں جیسے کسی غریب کا اجڑا مزار ہوں کیوں طنز آپ کرتے ہیں میرے گناہ پر یہ میں نے کب کہا ہے کہ پرہیزگار ہوں یا رب مری طرح سے کوئی اور بھی ہے کیا یا صرف ایک میں ہی یہاں سنگسار ہوں جو دل کی بات تھی وہی لفظوں میں ڈھال دی دنیا سمجھ رہی ہے کہ تخلیق کار ...

    مزید پڑھیے

تمام