Imdad Nizaamii

امداد نظامی

امداد نظامی کی غزل

    کانٹوں میں ہی کچھ ظرف سماعت نظر آئے

    کانٹوں میں ہی کچھ ظرف سماعت نظر آئے گلشن میں کہیں تو میری روداد سنی جائے اس کارگہ شیشہ میں آئینہ ہوں میں بھی چہرہ نہیں کوئی تو کوئی سنگ ہی آئے گلگشت کا اب ذوق نہ کچھ قدر بہاراں اک عمر سے ہوں زخموں کا گل زار سجائے منزل کا ہے امکاں نہ کوئی ختم سفر کا اس آبلہ پائی کو کوئی نام دیا ...

    مزید پڑھیے

    رات چراغ کی محفل میں شامل ایک زمانہ تھا

    رات چراغ کی محفل میں شامل ایک زمانہ تھا لیکن ساتھ میں جلنے والی رات تھی یا پروانہ تھا خضر نہیں رہزن ہی ہوگا راہ میں جس نے لوٹ لیا لیکن یارو شک ہوتا ہے کچھ جانا پہچانا تھا شب بھر جس روداد و الم پر اشک بہاتے گزری تھی صبح ہوئی تو ہم نے جانا اپنا ہی افسانہ تھا کون ہمارے درد کو سمجھا ...

    مزید پڑھیے