اپنے در سے جو اٹھاتے ہیں ہمیں
اپنے در سے جو اٹھاتے ہیں ہمیں خاک میں آپ ملاتے ہیں ہمیں ہے جو منظور جفا در پردہ منہ وہ غیروں میں دکھاتے ہیں ہمیں غیر کو پاس بٹھا رکھتے ہیں جب کبھی آپ بلاتے ہیں ہمیں گرمیاں غیر کو دکھلا دکھلا بزم میں آپ جلاتے ہیں ہمیں شب فرقت میں فلک کے تارے داغ دل یاد دلاتے ہیں ہمیں ان کے ...