جو نرم لہجے میں بات کرنا سکھا گیا ہے
جو نرم لہجے میں بات کرنا سکھا گیا ہے وہ شخص امدادؔ مجھ کو کندن بنا گیا ہے محبتوں کے نگر سے آیا تھا جو پیامی گرا کے دیوار نفرتوں کی چلا گیا ہے میں وہ مسافر ہوں جس کا کوئی نہیں ٹھکانا یہ نارسائی کا زخم مجھ کو رلا گیا ہے مصالحت کا پڑھا ہے جب سے نصاب میں نے سلیقہ دنیا میں زندہ رہنے ...