Imdad Hamdani

امداد ہمدانی

امداد ہمدانی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    جو نرم لہجے میں بات کرنا سکھا گیا ہے

    جو نرم لہجے میں بات کرنا سکھا گیا ہے وہ شخص امدادؔ مجھ کو کندن بنا گیا ہے محبتوں کے نگر سے آیا تھا جو پیامی گرا کے دیوار نفرتوں کی چلا گیا ہے میں وہ مسافر ہوں جس کا کوئی نہیں ٹھکانا یہ نارسائی کا زخم مجھ کو رلا گیا ہے مصالحت کا پڑھا ہے جب سے نصاب میں نے سلیقہ دنیا میں زندہ رہنے ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے واسطے کیا کیا ہمیں دکھ جھیلنے ہوں گے

    کسی کے واسطے کیا کیا ہمیں دکھ جھیلنے ہوں گے شبوں کو جاگنا ہوگا کڑے دن کاٹنے ہوں گے تری سنگیں فصیلوں کو تو جنبش تک نہیں آئی ہوائیں لے اڑیں جن کو وہ اپنے جھونپڑے ہوں گے بھنور تک تو کوئی آیا نہیں میرے لئے لیکن میں بچ نکلا تو ساحل پر کئی بازو کھلے ہوں گے خزاں کا زہر سارے شہر کی رگ ...

    مزید پڑھیے