Ikram Tabassum

اکرام تبسم

اکرام تبسم کی غزل

    منزلوں کا میں پتا بھی دوں گا

    منزلوں کا میں پتا بھی دوں گا خود کو رستے سے ہٹا بھی دوں گا اتنا احسان فراموش نہیں بے وفائی کا صلہ بھی دوں گا اپنی حسرت تو وہ پوری کر لے دشمن جاں کو دعا بھی دوں گا پہلے دروازے پہ دستک دے لوں پھر یہ دیوار گرا بھی دوں گا زندگی جرم تو عائد کر دے بے گناہی کو سزا بھی دوں گا قتل بھی ...

    مزید پڑھیے