Ikram Janjua

اکرام جنجیوعہ

اکرام جنجیوعہ کی غزل

    کیا جانے کس کی دھن میں رہا دل فگار چاند

    کیا جانے کس کی دھن میں رہا دل فگار چاند سنگم پہ روز و شب کے ڈھلا بار بار چاند آئی نہ رات بھر کوئی پنگھٹ پہ سانولی پانی میں چھپ کے بیٹھا رہا بے قرار چاند کرنوں کی ڈوریوں سے الجھتے ہو کس لیے کچھ بھی نہ دے سکے گا تجھے داغدار چاند بازو کے دائرے وہ مہک چوڑیاں کھنک دو سائے زرد چاندنی ...

    مزید پڑھیے