کوئی وجود ہے دنیا میں کوئی پرچھائیں
کوئی وجود ہے دنیا میں کوئی پرچھائیں سو ہر کوئی نہیں ہوتا کسی کی پرچھائیں مرے وجود کو مانو تو ساتھ چلتا ہوں کہ میں تو بن نہ سکوں گا تمہاری پرچھائیں یہی چراغ ہے سب کچھ کہ دل کہیں جس کو اگر یہ بجھ گیا تو آدمی بھی پرچھائیں کئی دنوں سے مرے ساتھ ساتھ چلتی ہے کوئی اداس سی ٹھنڈی سی ...