Iftikhar Jameel Shaheen

افتخار جمیل شاہین

افتخار جمیل شاہین کی غزل

    یہ ترا بانکپن یہ رعنائی

    یہ ترا بانکپن یہ رعنائی رشک مہتاب تیری زیبائی حسن تیرا عجب کرشمہ ہے ایک عالم بنا تماشائی یاد آیا مجھے بدن تیرا دور قوس قزح جو لہرائی جب سے شمع وفا جلائی ہے انجمن بن گئی ہے تنہائی یوں گزرتے ہیں دیکھ کر مجھ کو جیسے مجھ سے نہیں شناسائی دیپ یادوں کے جل ہی جاتے ہیں چھیڑ دیتی ہے ...

    مزید پڑھیے