Iftikhar Ahmad Fakhr

افتخار احمد فخر

افتخار احمد فخر کی غزل

    نہ دے جو دل ہی دہائی تو کوئی بات نہیں

    نہ دے جو دل ہی دہائی تو کوئی بات نہیں یہ چار دن کی خدائی تو کوئی بات نہیں جو مانگنا ہے تجھے صرف ایک در سے مانگ یہ در بدر کی گدائی تو کوئی بات نہیں اگرچہ خواہش منزل جنوں کے ناخن لے خرد کی عقدہ کشائی تو کوئی بات نہیں مزہ تو جب ہے بجھے تشنگیٔ خار الم جنون آبلہ پائی تو کوئی بات ...

    مزید پڑھیے

    سن سن کے چپ ہیں طعنۂ اغیار کیا کریں

    سن سن کے چپ ہیں طعنۂ اغیار کیا کریں مجبور ہیں وفا کے پرستار کیا کریں روئیں لہو نہ دیدۂ خوں بار کیا کریں مجروح جب ہو عشق کا پندار کیا کریں اظہار حق کے واسطے منصور اب کہاں باطل پرست حوصلۂ دار کیا کریں ہو جائے شش جہت نہ کہیں یہ دھواں دھواں جوش جنوں میں آہ شرربار کیا کریں ساقی ...

    مزید پڑھیے

    قربان جاؤں حسن قمر انتساب کے

    قربان جاؤں حسن قمر انتساب کے عارض ہیں یا ہیں پھول شگفتہ گلاب کے اب دن کہاں رہے وہ ہمارے ثبات کے اک دھوپ تھی جو ساتھ گئی آفتاب کے ہر اک ادا میں اس کی ہے قوس قزح کا رنگ ہے گفتگو میں کتنے حوالے کتاب کے حالات نے جھنجھوڑ کے ہشیار تو کیا جاگے ہوئے ہیں پھر بھی تو آثار خواب کے پھیلا ...

    مزید پڑھیے