Husain Taj Rizvi

حسین تاج رضوی

حسین تاج رضوی کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ڈھلی جو شام نظر سے اتر گیا سورج

    ڈھلی جو شام نظر سے اتر گیا سورج ہوا کسی نے اڑا دی کہ مر گیا سورج سحر ہوئی نہیں کب سے گزشتہ شام کے بعد غروب ہو کہ نہ جانے کدھر گیا سورج سجی ہوئی ہے ستاروں کی انجمن اے دل کہ پارہ پارہ فلک پر بکھر گیا سورج لگا کہ کھینچ لی اس نے زمین پیروں سے لگا کہ تلووں کو چھو کر گزر گیا سورج یہ ...

    مزید پڑھیے

    جب جھوٹ راویوں کے قلم بولنے لگے

    جب جھوٹ راویوں کے قلم بولنے لگے ہر خود سری کو جاہ و حشم بولنے لگے اک اذن لب کشائی نے بے باک کر دیا دیکھو کس اعتماد سے ہم بولنے لگے کوئی کسی سے پوچھ رہا تھا ترا سراغ اٹھ اٹھ کے میرے نقش قدم بولنے لگے سمجھے تھے آستین چھپا لے گی سب گناہ لیکن غضب ہوا کہ صنم بولنے لگے حق گوئی کے محاذ ...

    مزید پڑھیے

    سب مطمئن تھے صبح کا اخبار دیکھ کر

    سب مطمئن تھے صبح کا اخبار دیکھ کر خائف تھے ہم نوشتۂ دیوار دیکھ کر منصف گواہ حد ہے کہ مظلوم بک گئے قیمت لگی جو ظرف خریدار دیکھ کر میں بوریا نشین غریب الوطن فقیر حیراں تھا شان و شوکت دربار دیکھ کر ناواقف رسوم حضوری تھا کہ گیا سب دم بخود تھے جرأت اظہار دیکھ کر ایسا نہیں کہ سب تھے ...

    مزید پڑھیے

    ماحول سے جیسے کہ گھٹن ہونے لگی ہے

    ماحول سے جیسے کہ گھٹن ہونے لگی ہے بے کیفیتی عضو بدن ہونے لگی ہے کچھ فرق سا محسوس نہیں شام و سحر میں اٹھنے کے تصور سے تھکن ہونے لگی ہے مفقود ہوئی خنکیٔ احساس نظر سے سبزوں کو بھی دیکھے سے جلن ہونے لگی ہے کچھ اس سے گلہ بھی ہے کچھ اپنی بھی خطائیں یوں اس کے تصور سے چبھن ہونے لگی ...

    مزید پڑھیے

    میں اس کی آنکھ میں وہ میرے دل کی سیر میں تھا

    میں اس کی آنکھ میں وہ میرے دل کی سیر میں تھا وہ اپنے شہر میں اور میں دیار غیر میں تھا ہم اپنے گھر سے بہت دور جا کے لوٹ آئے کسی کی آنکھ کا کانٹا ہمارے پیر میں تھا ملا تو اشک ندامت کی تہ میں اس کا سراغ کسی کے دل میں نہ کعبے میں تھا نہ دیر میں تھا میں جانتا ہوں لیا جا رہا تھا میرا ...

    مزید پڑھیے

تمام