بات ہم جب بھی صاف کرتے ہیں
بات ہم جب بھی صاف کرتے ہیں لوگ کیوں اختلاف کرتے ہیں قابل احترام ہیں وہ لوگ دشمنوں کو معاف کرتے ہیں بولتے جب ہیں پھول سے لہجے پتھروں میں شگاف کرتے ہیں رشک آتا ہے ایسے چہروں پر جن کا شیشے طواف کرتے ہیں حوصلہ خوب ہے چراغوں کو جنگ ہوا کے خلاف کرتے ہیں میں نے بخشی ہے زندگی فن ...