Hijab Imtiyaz Ali

حجاب امتیاز علی

اردو کی اولین خواتین فکشن نگاروں میں شامل، رومانی انداز کی کہانیاں لکھنے کے لیے مشہور۔

حجاب امتیاز علی کی رباعی

    کونٹ الیاس کی موت

    علالت کا تار اف میرے چچا کی خوف ناک موت! ان کی موت بجائے خود ایک آسیبی حادثہ تھی۔ جب کبھی میں ان پراسرار شیطانی واقعات کا خیال کرتی ہوں جو ان کی موت کے سلسلے میں یا یوں کہیے ان کی موت کے بعد کوہ فیروز میں گزرے تھے، تو آج بھی خوف سے لرز جاتی ہوں۔ رونگٹے جیسے کھڑے ہوجاتے ہیں اور ...

    مزید پڑھیے

    محبت یا ہلاکت؟

    (حیاتِ انسانی کا ایک عبرت انگیز واقعہ)(باب ۱)عشق کیا کیا ہمیں دکھاتا ہےآؤ تم بھی تو اِک نظر دیکھولوگو! میرا دوستانہ مشورہ یہی ہے کہ خدا را دنیا میں سب کچھ کرو۔ آسمانوں پر پہنچ جاؤ، زمین کے نیچے چلے جاؤ، ہوا میں معلق ہو، مریخ و زہرہ کے باشندوں سے یگا نگت پیدا کرو، سب کچھ کرو ...

    مزید پڑھیے

    احتیاط عشق

    میں اوپر کی منزل میں عرشۂ چمن پر بیٹھی ایک کتاب پڑھ رہی تھی۔ نیچے پائیں باغ موتیا کے پھولوں کی خوشبو سے مہک رہا تھا۔ اتنے میں باہر کے صدر دروازے پر کسی نے اطلاعی گھنٹی بجائی۔ ’’کیا واہیات ہے۔‘‘ میں نے اپنے دل سے کہا، ’’کتاب کا یہ ورق کتنا دلچسپ تھا۔ تحریر میں روانی کے ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    مہمان داری

    مجھے ایک مدت سے سمرد کے کھنڈر دیکھنے کا اشتیاق تھا۔ اتفاق سے ایک دن باتوں باتوں میں میں نے اپنے شوق کا ذکر بوڑھے ڈاکٹر گار سے کیا۔ وہ سنتے ہی بولے، ’’اتنا اشتیاق ہے تو بیٹی وہاں کی سیر کو جاتی کیوں نہیں؟ تمہارے قیام کا انتظام میں کیے دیتا ہوں۔ مادام حمرہ دلی خوشی سے تمہیں اپنا ...

    مزید پڑھیے

    اندھی محبت

    (جب محبت کے اندھے دیوتا ’’کیوپڈ‘‘ کی آنکھیں پیدا ہوتی ہیں تو کیا ہوتا ہے؟)(۱)حادثہ’’پاچ تون‘‘ سے شہر شوراک جاتے ہوئے ہمیں کار کا ایک ایسا خوفناک حادثہ پیش آیا جس نے میری کتاب زندگی میں ایک عجیب و غریب باب کا اضافہ کردیا۔موٹر کار کی پچھلی سیٹیں سامان سے لدی ہوئی تھیں۔ چچا ...

    مزید پڑھیے

    اس کا ایک ہاتھ کٹا ہوا تھا

    ایک گرم رات میں اپنا ایک افسانہ ختم کرکے کتب خانے سے باہر نکلی تھی۔ کہ اچانک باغ کے زینے پر کسی کی قدموں کی آہٹ سنائی دی۔ ’’اے معبود! یہ کون تھا۔ زوناش؟‘‘ میں نے خوف سے لرز کر اپنی بوڑھی حبشن کو آواز دی، مگر وہ بہری چوہیا اللہ جانے کدھر تھی کہ اس نے جواب نہ دیا۔ آپ جانتے ہیں کہ ...

    مزید پڑھیے

    میری ناتمام محبت

    ایک صبح میں بالا خانے سے نیچے جارہی تھی کہ کمرہ ملاقات میں مجھے گفتگو کی آواز سنائی دی۔ جھانک کر دیکھا تو زبیدہ دادی ایک مخملی صوفے پر بیٹھی ہوئی اپنی ایک بوڑھی سہیلی سے کہہ رہی تھیں، ’’کل ہمارے خط کے جواب میں روحی کے والد کے پاس سے خط آگیا! وہ عنقریب یہاں آنے والے ہیں اور ...

    مزید پڑھیے

    وہ طریقہ تو بتا دو تمہیں چاہیں کیونکر؟

    بہار کی ایک سنہری صبح میں صوفی اطمینان سے بیٹھی نفسیاتی مباحثہ کی ایک کتاب کے دلائل کو فی کے گھونٹوں کی امداد سے دماغ میں اتارنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اچانک ریحانی اپنے کالج کا بلیز پہنے ہانپتے ہوئے دریچے میں سے اندر کمرے میں کود پڑا۔ ’’تم۔۔۔!‘‘ ’’میں!‘‘ صوفی، ’’چوروں کی ...

    مزید پڑھیے

    یاد رفتگان

    (رات کے سناٹے میں) کچھ خبر ہے تجھ کو اے آسودہ خواب لحد شب جو تیری یاد میں ہم تا سحر رویا کے رونے والے تیرے تجھ کو عمر بھر رویا کے روزوشب رویا کئے شام و سحر رویا کےا پیارے رفیق! مجھے ڈر ہے کہ آج کی رات بھی۔۔ اپنی الم انگیزی اور ماتمی نشانات کے سبب کتاب زندگی کا اک یادگار باب بنےگی! ...

    مزید پڑھیے

    بیمار غم

    ابھی تو زردی ہے رخ پہ کم کم،ابھی سے روتے ہیں سارے ہمدم یونہی جو چندے رہی تپ غم، تو پھر لہو بھی نہیں رہے گا اسے لاکر اس کی خواب گاہ میں لٹا دیا گیا۔ رات گرم تھی اور ویران۔ اس کی خواب گاہ کی دیواریں ہلکے آسمانی رنگ کی تھیں۔ اس پر سیاہ رنگ میں چینی کسانوں کی تصویریں پینٹ کی ہوئی تھیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2