Hazar Lakhnavi

ہزار لکھنوی

ہزار لکھنوی کی غزل

    یہ جو ہر شے میں تری جلوہ گری ہے اے دوست

    یہ جو ہر شے میں تری جلوہ گری ہے اے دوست یہ بھی میری وسیع النظری ہے اے دوست خندۂ گل ہے جو زخم جگری ہے اے دوست موج غم موج نسیم سحری ہے اے دوست تیری فردوس خیالی ہو مبارک تجھ کو میری جنت مرے دامن کی تری ہے اے دوست کیا سمائے غم انساں نگہ انساں میں عرش پیمائی بھی فہم بشری ہے اے ...

    مزید پڑھیے