Hanson Rehani

ہینسن ریحانی

ہینسن ریحانی کی غزل

    رنگ یہ ہے اب ہمارے عشق کی تاثیر کا

    رنگ یہ ہے اب ہمارے عشق کی تاثیر کا حسن آئینہ بنا ہے درد کی تصویر کا ایک عرصہ ہو گیا فرہاد کو گزرے ہوئے آؤ پھر تازہ کریں افسانہ جوئے شیر کا گلستاں کا ذرہ ذرہ جاگ اٹھے عندلیب لطف ہے اس وقت تیرے نالۂ شب گیر کا لیجئے اے شیخ پہلے اپنے ایماں کی خبر دیجئے پھر شوق سے فتویٰ مری تکفیر ...

    مزید پڑھیے

    ہر ذرہ ہے جمال کی دنیا لیے ہوئے

    ہر ذرہ ہے جمال کی دنیا لیے ہوئے انساں اگر ہو دیدۂ بینا لیے ہوئے کیف نگاہ سحر بیاں مستئ خرام ہم آئے ان کی بزم سے کیا کیا لیے ہوئے نقش و نگار دہر کی رعنائیاں نہ پوچھ در پردہ ہیں کسی کا سراپا لیے ہوئے بے لاگ میں گزر گیا ہر خوب و زشت سے اپنی نظر میں ذوق تماشا لیے ہوئے راہ حیات میں ...

    مزید پڑھیے

    آج سودائے محبت کی یہ ارزانی ہے

    آج سودائے محبت کی یہ ارزانی ہے کام بیکار جوانوں کا غزل خوانی ہے غم کی تکمیل کا سامان ہوا ہے پیدا لائق فخر مری بے سر و سامانی ہے سنگ و آہن تو بنے آئینے ان کی خاطر دل نہ آئینہ بنا سخت یہ حیرانی ہے مجھ سے اس درجہ خفا کیوں ہو کوئی پردہ نشیں آرزو دید کی جب فطرت انسانی ہے فیصلہ دل کا ...

    مزید پڑھیے