حلیمہ فردوس کی غزل

    کھنڈر جو ہو گیا ایسا مکان کس کا تھا

    کھنڈر جو ہو گیا ایسا مکان کس کا تھا ہوا جو سہہ نہ سکا سائبان کس کا تھا زمین کس کی تھی اور آسمان کس کا تھا خیال کس کا تھا دل میں گمان کس کا تھا تھکے ہوئے تھے مسافر کنارے لگ جاتے وہ کشتی ڈوب گئی بادبان کس کا تھا غرور تھا جنہیں اپنی زمین داری کا زمین دوز ہوا خاندان کس کا تھا

    مزید پڑھیے