آزادی کا منظر اچھا لگتا ہے
آزادی کا منظر اچھا لگتا ہے شیش محل سے چھپر اچھا لگتا ہے تاج امیر شہر مبارک ہو تجھ کو دیوانوں کو پتھر اچھا لگتا ہے بچپن کب کا بیت چکا پھر بھی مجھ کو ماں کے ہاتھ کا بستر اچھا لگتا ہے میرے لہو کو پانی کی اب چاہ کہاں خشک گلے پر خنجر اچھا لگتا ہے تیری یاد کا چاند نکلتا ہے جس دم مجھ ...