پھرتا رہتا ہوں میں ہر لحظہ پس جام شراب
پھرتا رہتا ہوں میں ہر لحظہ پس جام شراب مجھ کو بد نام کرے گی ہوس جام شراب قافلہ عیش کا تیار ہے رندوں کے لیے قلقل شیشۂ مے ہے جرس جام شراب جنبش باد سحر سے ہے تموج مے میں قوت جان حزیں ہے نفس جام شراب خم لنڈھا دوں تو نہ چکرائے کبھی سر میرا ایک جرعہ میں گیا بو الہوس جام شراب مجھ سے ...