Hakeem Asad Ali Khan muztar

حکیم اسد علی خان مضطر

حکیم اسد علی خان مضطر کی غزل

    تیری نگاہ ناز جو ناوک اثر نہ ہو

    تیری نگاہ ناز جو ناوک اثر نہ ہو تکلیف چارہ سازئ‌ زخم جگر نہ ہو مجھ سے بھی کچھ سوا ہے انہیں میری آرزو یہ شوق وہ نہیں جو ادھر ہو ادھر نہ ہو میں اور مجھ کو وعدۂ دیدار کی امید وہ چاہتا ہوں آج کہ جو عمر بھر نہ ہو اے برق حسن یار ذرا چشم التفات یوں جل بجھوں کہ مجھ کو بھی میری خبر نہ ...

    مزید پڑھیے