نفس نفس نہ کہیں جائے رائیگاں اپنا
نفس نفس نہ کہیں جائے رائیگاں اپنا ہوا کی شاخ پہ رکھا ہے آشیاں اپنا ہمارے خواب میں کمخواب ہے نہ ریشم ہے یقیں یقیں ہی رہا ہے نہ اب گماں اپنا عبا قبا تو ہے شاہوں کی چونچلے بازی قلندروں کا ہے سب سے الگ جہاں اپنا ترے خلوص کے ہاتھوں بکے ہوئے ہیں ہم نہ سود سود ہے اپنا نہ ہے زیاں ...