Habeeb Rahat Habab

حبیب راحت حباب

حبیب راحت حباب کی غزل

    نفس نفس نہ کہیں جائے رائیگاں اپنا

    نفس نفس نہ کہیں جائے رائیگاں اپنا ہوا کی شاخ پہ رکھا ہے آشیاں اپنا ہمارے خواب میں کمخواب ہے نہ ریشم ہے یقیں یقیں ہی رہا ہے نہ اب گماں اپنا عبا قبا تو ہے شاہوں کی چونچلے بازی قلندروں کا ہے سب سے الگ جہاں اپنا ترے خلوص کے ہاتھوں بکے ہوئے ہیں ہم نہ سود سود ہے اپنا نہ ہے زیاں ...

    مزید پڑھیے