Habeeb Fakhri

حبیب فخری

حبیب فخری کی غزل

    لو ہو صبا ہو یا پروائی سب کے ساتھ چلو

    لو ہو صبا ہو یا پروائی سب کے ساتھ چلو سب ہیں صید رہ تنہائی سب کے ساتھ چلو مار آستیں ہر ہر دوست ہو یا پھر ایسے نصیب ہاتھ میں ہو وہ دست حنائی سب کے ساتھ چلو سر ہوا اونچا قلب کشادہ کیا کم ہے یہ عطا سنگ ملیں یا تمغے طلائی سب کے ساتھ چلو ہر ہر سانس ہوا امرت رس میں یا ڈوبی بس میں وصل ہو ...

    مزید پڑھیے