Habab Tirmizi

حباب ترمذی

حباب ترمذی کی غزل

    دشت غم میں سایۂ گیسو نہ ڈھونڈ

    دشت غم میں سایۂ گیسو نہ ڈھونڈ پتھروں میں درد کی خوشبو نہ ڈھونڈ زندگی میں اب وہ رنگ و بو نہ ڈھونڈ گل ادا گل پیرہن گل رو نہ ڈھونڈ اپنے ہونٹوں پر تبسم کر تلاش وقت کے رخسار پر آنسو نہ ڈھونڈ مستیوں میں رقص طاؤس اب کہاں شوخیوں میں وہ رم آہو نہ ڈھونڈ موجزن ہے دل میں جو طوفاں وہ ...

    مزید پڑھیے

    تمام رات بجھیں گے نہ میرے گھر کے چراغ

    تمام رات بجھیں گے نہ میرے گھر کے چراغ کہ یہ چراغ ہیں خون دل و جگر کے چراغ ان آنسوؤں کو ستارے سلام کرتے ہیں بجھا سکو تو بجھا دو یہ چشم تر کے چراغ ہوا نہ ایسا چراغاں کبھی سر مقتل ہتھیلیوں پہ ہیں روشن بریدہ سر کے چراغ انہیں پہ چلنے سے منزل ملے گی ہم سفرو یہ نقش پا ہیں کسی کے کہ رہ ...

    مزید پڑھیے

    آج انہیں دیکھ لیا بزم میں فرزانوں کی

    آج انہیں دیکھ لیا بزم میں فرزانوں کی ہم نے تعریف سنی تھی ترے دیوانوں کی دیدہ ور سلسلۂ اشک سمجھتے ہیں جسے کہکشاں ہے مرے محبوب کے احسانوں کی تم کو آنا ہے تو آ جاؤ اجالا ہے ابھی شمعیں روشن ہیں مرے غم کے شبستانوں کی معترض ہیں مری دیوانہ وشی پر وہ لوگ جن کو دامن کی خبر ہے نہ ...

    مزید پڑھیے

    خوش نظر ہے نہ خوش خیال ہے یہ

    خوش نظر ہے نہ خوش خیال ہے یہ آج کے دیدہ ور کا حال ہے یہ تم مرے دل میں کیوں نہیں آتے شہر رعنائی جمال ہے یہ میرے چہرے پہ کچھ نہیں تحریر صرف عنوان عرض حال ہے یہ وجہ ناکامئ وفا کیا ہے آپ سے آخری سوال ہے یہ چاہتے بھی ہیں چاہتے بھی نہیں دوستی کی نئی مثال ہے یہ کیسے سلجھیں گے کاکل ...

    مزید پڑھیے