نہ کوئی دین ہوتا ہے نہ کوئی ذات ہوتی ہے
نہ کوئی دین ہوتا ہے نہ کوئی ذات ہوتی ہے محبت کرنے والوں کی نرالی بات ہوتی ہے بساط زیست پر ہم چال چلتے ہیں قرینے سے ذرا سی چوک ہو جائے تو بازی مات ہوتی ہے حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں لوگ محفل میں غریبوں کی بھلا دنیا میں کیا اوقات ہوتی ہے بزرگوں کی دعائیں ہیں جو سر جھکنے نہیں ...