Gopal Krishn Shafaq

گوپال کرشن شفق

گوپال کرشن شفق کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    بات اپنوں کی کروں میں کسی بیگانے سے

    بات اپنوں کی کروں میں کسی بیگانے سے کیوں بہک جاتے ہو تم غیر کے بہکانے سے راز کی بات ہے پوچھو کسی دیوانے سے عقدۂ عشق کھلا کب کسی فرزانے سے کیا کہے ان سے کوئی دل کی تمنا کیا ہے جان کر بھی جو بنے رہتے ہیں انجانے سے آن کی آن میں جل بجھ کے ہوا خاکستر کیا کہیں کہہ دیا کیا شمع نے پروانے ...

    مزید پڑھیے

    کیا بتاؤں آج وہ مجھ سے جدا کیوں کر ہوا

    کیا بتاؤں آج وہ مجھ سے جدا کیوں کر ہوا مدتوں کا آشنا نا آشنا کیوں کر ہوا تیرے ہر نقش قدم پر جس نے سجدہ کر دیا تیری نظروں میں بھلا وہ بے وفا کیوں کر ہوا میری بربادی میں جس کا ہاتھ تھا وہ فتنہ گر پوچھتا ہے اب مجھے یہ حادثہ کیوں کر ہوا جس کے ہاتھوں نے جلایا گلستاں کا گلستاں اس کا ...

    مزید پڑھیے

    رہ گئی لٹ کر بہار زندگی

    رہ گئی لٹ کر بہار زندگی زندگی ہے سوگوار زندگی میری نظروں میں حسیں دھوکا ہے اک جس کو کہتے ہیں بہار زندگی کلفتیں کچھ تلخیاں کچھ حادثے اب یہی ہے یادگار زندگی مٹ رہا ہو جو کسی کے عشق میں پھر کہاں اس کو قرار زندگی تری الفت تیرا غم تیرا خیال کچھ یہی ہے کاروبار زندگی اپنا دل ہی جب ...

    مزید پڑھیے

    روز روشن رہیں حالات ضروری تو نہیں

    روز روشن رہیں حالات ضروری تو نہیں چاندنی رات ہو ہر رات ضروری تو نہیں برق گر جائے اگر گھر بھی جلا سکتی ہے اس کے پہلو میں ہو برسات ضروری تو نہیں دامن عشق میں رخشاں ہیں ہزاروں خوشیاں غم ہی ہو عشق کی سوغات ضروری تو نہیں مست آنکھوں سے بھی ہم پیاس بجھا سکتے ہیں بخشش‌ میر خرابات ...

    مزید پڑھیے

    آتے ہی جوانی کے لی حسن نے انگڑائی

    آتے ہی جوانی کے لی حسن نے انگڑائی اس سمت گری بجلی اس سمت قضا آئی جس سمت سے گزرا ہوں آواز یہی آئی دیوانہ ہے دیوانہ سودائی ہے سودائی بھولے ہی سے آ جاؤ مہکی ہوئی راتیں ہیں برسات کا موسم ہے ڈستی ہوئی تنہائی سچائی کے دیوانے چڑھتے ہیں صلیبوں پر صدیوں سے زمانے میں یہ رسم چلی ...

    مزید پڑھیے

تمام