Ghzala Shahid

غزالہ شاہد

غزالہ شاہد کی غزل

    دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

    دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے ہوا اب صبح کے آثار لے کر جا رہی ہے ہمیشہ نوچ لیتی تھی خزاں شاخوں سے پتے مگر اس بار تو اشجار لے کر جا رہی ہے میں گھر سے جا رہا ہوں اور لکھتا جا رہا ہوں جہاں تک خواہش دیدار لے کر جا رہی ہے خلا میں غیب کی آواز نے چھوڑا ہے مجھ کو میں سمجھا تھا مجھے ...

    مزید پڑھیے