زباں ساکت ہو قطع گفتگو ہو
زباں ساکت ہو قطع گفتگو ہو نظر ہی سے بیان آرزو ہو جہاں میں ہوں وہاں پر تو ہی تو ہو جہاں تو ہو جہان رنگ و بو ہو شہید ناز یوں ہی سرخ رو ہو شفق منہ پر ہو دامن پر لہو ہو وفور یاس و جوش ابتلا میں زباں پر آیت لا تقنطوا ہو جو رنگ گل سے ٹپکا ہے چمن میں نہ میری ہی تمنا کا لہو ہو حریم ...