غازی معین کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    موسم لا جواب آیا ہے

    موسم لا جواب آیا ہے میرے خط کا جواب آیا ہے کھو نہ دیں ہوش دیکھنے والے اس پہ ایسا شباب آیا ہے شہر احساس کتنا ویراں ہے دور ایسا خراب آیا ہے شام تنہائی اب کٹے گی کیا میری آنکھوں میں خواب آیا ہے میری آنکھیں بھی جھک گئیں آخر اس کے رخ پر حجاب آیا ہے منہ سے غازیؔ نہ تم کہو لیکن دل کسی ...

    مزید پڑھیے

    اس کا لہجہ ایسا جیسے ماچس کی اک تیلی سی (ردیف .. *)

    اس کا لہجہ ایسا جیسے ماچس کی اک تیلی سی دل پہ سیدھے لگ جاتی ہے اس کی بات نکیلی سی سوکھے سوکھے لب ہیں اس کے اس کی پلکیں گیلی سی جانے کیسا درد ملا ہے آنکھیں ہیں پتھریلی سی عریانی کا رقص ہے جاری بس ایک بٹن دباتے ہی نسل نو دیکھے جاتی ہے فلمیں نیلی نیلی سی اس رستے پہ چلنا بے حد مشکل ...

    مزید پڑھیے

    لمبا رستا ننگے پاؤں (ردیف .. و)

    لمبا رستا ننگے پاؤں جانا ہے پر اپنے گاؤں شہر بڑا ظالم ہے یار بلا رہی پیپل کی چھانو کیوں اتنے مجبور ہوئے کس نے کھیلا ایسا داؤں اونچی لمبی بلڈنگ سے بہتر ہے کاغذ کی ناؤ رکنا مت بس چلنا ہے چاہے پیروں میں ہو گھاؤ

    مزید پڑھیے

    ساری دنیا میں ہے کس طرح کا منظر یارا

    ساری دنیا میں ہے کس طرح کا منظر یارا اپنے ہی گھر میں ہے ہر آدمی ڈر کر یارا ایک بے چینی سی ہے قلب کے اندر یارا میری تنہائی ہے اب بزم سے بڑھ کر یارا پیار کب رہتا ہے بندش میں ٹھہر کر یارا بڑھتا ہی جاتا ہے یہ حد سے گزر کر یارا اس کی آنکھوں کی خماری کی قسم ہے ہم کو ڈوبے اک بار جو نکلے ...

    مزید پڑھیے

    یہ بے خیالی کا منظر دکھائی دیتا ہے

    یہ بے خیالی کا منظر دکھائی دیتا ہے کے بولتا نہیں کچھ پر سنائی دیتا ہے وہ تیرگی ہے نہ کچھ بھی دکھائی دیتا ہے بس ایک ماں کا ہی چہرہ دکھائی دیتا ہے یہ شہر خواب میں ریزہ ہوئے سبھی سپنے نہ واپسی کا وہ رستا دکھائی دیتا ہے یہ شب تو کہنے کو تاریک ہے بہت لیکن امید کا اک اجالا دکھائی دیتا ...

    مزید پڑھیے

تمام