فطرت انصاری کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    انتخاب نگہ شوق کو مشکل بھی نہیں

    انتخاب نگہ شوق کو مشکل بھی نہیں کوئی آئینہ ترا آج مقابل بھی نہیں کون سے گل کی خبر باد سحر لائی ہے صحن گلشن میں کہیں شور عنادل بھی نہیں جانے اب کون سی منزل میں میں ارباب جنوں دور تک دشت میں آواز سلاسل بھی نہیں تیر آتے ہیں کمیں گاہ سے میری جانب میری تقدیر میں کیا جلوۂ قاتل بھی ...

    مزید پڑھیے

    ان کا منشا ہے نہ پھیلے خس و خاشاک میں آگ

    ان کا منشا ہے نہ پھیلے خس و خاشاک میں آگ آتش دل نہ لگا دیدۂ نمناک میں آگ برق غم بن کے جو احساس نظر پھونک گئی اس قدر تھی ترے اک جملۂ بے باک میں آگ شعلۂ مے کی نوازش ہے تو لگ جائے گی ساز ہستی کے ہر اک نغمۂ ناپاک میں آگ ان کے آنگن میں بھی انگارے برس جائیں گے آہ سوزاں نہ لگا دامن افلاک ...

    مزید پڑھیے

    ذوق نظر کو جلوۂ بے تاب لے گیا

    ذوق نظر کو جلوۂ بے تاب لے گیا تعبیر کے نشاط کو اک خواب لے گیا موج‌ سبک خرام کی تحریک ہی تو تھا وہ حوصلہ جو مجھ کو تہہ آب لے گیا سر ان کی بارگاہ میں جھک تو گیا مگر دل آبروئے منبر و محراب لے گیا نغمات دل فضا میں بکھرنے نہ پائے تھے تار نفس کو صدمۂ مضراب لے گیا دل ارتقائے ذہن کا ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ حسن کی تاثیر بن گیا شاید

    نگاہ حسن کی تاثیر بن گیا شاید خیال ذہن میں زنجیر بن گیا شاید وہ ایک نام جو تم نے مٹا دیا ہے ابھی جبین وقت پہ تحریر بن گیا شاید مری نگاہ میں نا معتبر تھا جس کا وجود وہ فاصلہ مری تقدیر بن گیا شاید خود اپنا چہرہ بھی اب تو نظر نہیں آتا ہر آئنہ تری تصویر بن گیا شاید رہ خلوص میں فطرت ...

    مزید پڑھیے

    حسن فطرت کے امیں قاتل کردار نہ بن

    حسن فطرت کے امیں قاتل کردار نہ بن شہرت غم کے لئے رونق بازار نہ بن تارک رسم وفا اور گنہ گار نہ بن محرم عشق ہے تو محرم اسرار نہ بن اپنی گردن پہ مچلتی ہوئی تلوار نہ بن ننگ ایماں ہی سہی صورت انکار نہ بن بد گمانی کو مری اور بڑھا دیتا ہے ان کا یہ کہنا کہ دامن کش اغیار نہ بن رہرو منزل ...

    مزید پڑھیے

تمام