فیروز کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    دیکھ کے جس کو کبھی دل بھی نہ دھڑکا اپنا (ردیف .. و)

    دیکھ کے جس کو کبھی دل بھی نہ دھڑکا اپنا یاد کیوں آتا ہے رہ رہ کے وہ چہرہ ہم کو ہر طرف سے جو یہ دل ٹوٹا تو دھیان آتا ہے ہائے اک شخص نے کس درجہ تھا چاہا ہم کو سارا دن دھوپ میں جھلسے ہیں تو اب شام ڈھلے کیوں بلاتا ہے ہر اک پیڑ گھنیرا ہم کو اس کی چاہت کو سہارا نہ کہوں جینے کا راس آتا ...

    مزید پڑھیے

    مرے حالات جب اچھے نہیں تھے

    مرے حالات جب اچھے نہیں تھے یہ سب اپنے مرے اپنے نہیں تھے ہمارے واسطے ان دوستوں کے دلوں کے در کبھی کھلتے نہیں تھے ہمیں کچھ دوست ایسے بھی ملے ہیں ہمارے حال پر ہنستے نہیں تھے غزل گو تھے بہت فیروزؔ اچھے مگر سب کے لئے کہتے نہیں تھے

    مزید پڑھیے