Firaq Jalalpuri

فراق جلال پوری

فراق جلال پوری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    ابھی نکلو نہ گھر سے تنگ آ کے

    ابھی نکلو نہ گھر سے تنگ آ کے ابھی اچھے نہیں تیور ہوا کے فلک سے میں چلا شبنم کی صورت زمیں نے رکھ دیا پتھر بنا کے مرے زخمی لبوں پر کچھ نہیں ہے سوائے ایک لفظ بے نوا کے ہماری خامشی نے لاج رکھ لی نہیں تو ہاتھ کٹ جائے صدا کے بدن خوشبو کا لرزاں خوف سے ہے ہوا کو راز دل اپنا سنا کے سروں ...

    مزید پڑھیے

    تمام اجنبی چہرے سجے ہیں چاروں طرف

    تمام اجنبی چہرے سجے ہیں چاروں طرف مری بہشت میں کانٹے اگے ہیں چاروں طرف لہو میں ڈوبے ہوئے دائرے ہیں چاروں طرف میں کیسے جاؤں کہیں حادثے ہیں چاروں طرف کتاب درد کی پڑھ کر سنا رہی ہے حیات اور آنسوؤں کے فرشتے کھڑے ہیں چاروں طرف چلو یہ خوب ہوا آئنہ جو ٹوٹ گیا اب عکس میرے ہی بکھرے ...

    مزید پڑھیے

    بڑا غرور ہے پل بھر کی نیک نامی کا

    بڑا غرور ہے پل بھر کی نیک نامی کا رواج عام ہے اس دور میں غلامی کا امیر شہر نے دستار چھین لی اس کی صلہ عجیب دیا روز کی سلامی کا لب فرات رہے پیاسے وارث زمزم شکار اکیلا نہیں میں ہی تشنہ کامی کا بصارت ایسی بصیرت نواز دے اللہ ہمیں سجھائی دے نکتہ ہماری خامی کا کبھی تو آئنہ چہرے کے ...

    مزید پڑھیے