فگار اناوی کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    سعی غیر حاصل کو مدعا نہیں ملتا

    سعی غیر حاصل کو مدعا نہیں ملتا بے نیاز دل بن کر دیکھ کیا نہیں ملتا زندگیٔ رفتہ کا کچھ پتا نہیں ملتا خاک پا تو ملتی ہے نقش پا نہیں ملتا اس کا آئنہ ہے دل جا بہ جا نہیں ملتا دل میں جب ہو تاریکی پھر خدا نہیں ملتا آمد بہاراں کا اک پیام لانے سے کیوں ترا دماغ آخر اے صبا نہیں ملتا آئنہ ...

    مزید پڑھیے

    تم حریم ناز میں بیٹھے ہو بیگانے بنے

    تم حریم ناز میں بیٹھے ہو بیگانے بنے جستجو میں اہل دل پھرتے ہیں دیوانے بنے سب کو ساقی نے نہیں بخشا دل درد آشنا جتنے اہل ظرف تھے اتنے ہی پیمانے بنے جلوۂ حسن اور سوز عشق دونوں ایک ہیں شمع کی لو تھرتھرانے ہی سے پروانے بنے موج طوفاں خیز اٹھ کر چھین لے ساحل کی آس ناخدا کے آتے آتے کیا ...

    مزید پڑھیے

    جرأت عشق ہوس کار ہوئی جاتی ہے

    جرأت عشق ہوس کار ہوئی جاتی ہے بے پیے توبہ گنہ گار ہوئی جاتی ہے دل ہے افسردہ تو بے رنگ ہے ہر رنگ بہار بوئے گل بھی خلش خار ہوئی جاتی ہے باوجودیکہ جنوں پر ہیں خرد کے پہرے پھر بھی زنجیر کی جھنکار ہوئی جاتی ہے ہر نفس موج فنا تیرے تھپیڑوں کے طفیل کشتئ عمر رواں پار ہوئی جاتی ہے جو ...

    مزید پڑھیے

    چلا ہوں اپنی منزل کی طرف تو شادماں ہو کر

    چلا ہوں اپنی منزل کی طرف تو شادماں ہو کر کہیں مایوسیٔ دل ہو نہ رہزن پاسباں ہو کر ہماری داستاں ہو کر تمہاری داستاں ہو کر کہاں پہنچی محبت کارواں در کارواں ہو کر مرے ذوق عبودی کی تکمیل اے معاذ اللہ جبیں انعام سجدہ دے رہی ہے آستاں ہو کر خود اپنے سوز سے جلنا تو ہر اک شمع کو آیا وہ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ کام تو آیا دل ناکام ہمارا

    کچھ کام تو آیا دل ناکام ہمارا ٹوٹا ہے تو ٹوٹا ہی سہی جام ہمارا جتنا اسے سمجھا کئے بیگانۂ تاثیر اتنا تو نہ تھا جذبۂ دل خام ہمارا یہ کون مقام آیا قدم اٹھتے نہیں ہیں منزل پہ ٹھہرنا تو نہ تھا کام ہمارا ہم جیسے تڑپتے ہیں تڑپتے رہے دن رات کچھ کر نہ سکی گردش ایام ہمارا یہ گردش ...

    مزید پڑھیے

تمام